دس احادیث مبارکہ بسلسلہ نزول سیدنا عیسیٰ علیہ السلام – دسویں حدیث

سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان کی طرف اٹھایا جانا اور پھر ان کا قرب قیامت آسمان سے زمین کی طرف نازل ہونا قرآن مجید اور 100 سے زائد احادیث مبارکہ سے ثابت ہے۔

مضامین کے اس سلسلے میں ان سو سے زائد احادیث میں سے ایسی دس منتخب احادیث پیش کی جائیں گی جن میں نزول حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کا بیان ہے۔

مضامین کا یہ سلسلہ جناب ابو محمد احمد آرائیں صاحب کی فیس بک تحاریر سے نقل کیا گیا ہے۔

فیس بک پوسٹ کا لنک

ذیل میں نزول سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق دس احادیث کے سلسلے کی دسویں حدیث پیش کی جاتی ہے۔

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا كَانَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ لَقِيَ إِبْرَاهِيمَ،‏‏‏‏ وَمُوسَى،‏‏‏‏ وَعِيسَى فَتَذَاكَرُوا السَّاعَةَ،‏‏‏‏ فَبَدَءُوا بِإِبْرَاهِيمَ فَسَأَلُوهُ عَنْهَا،‏‏‏‏ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مِنْهَا عِلْمٌ،‏‏‏‏ ثُمَّ سَأَلُوا مُوسَى،‏‏‏‏ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مِنْهَا عِلْمٌ،‏‏‏‏ فَرُدَّ الْحَدِيثُ إِلَى عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ قَدْ عُهِدَ إِلَيَّ فِيمَا دُونَ وَجْبَتِهَا،‏‏‏‏ فَأَمَّا وَجْبَتُهَا فَلَا يَعْلَمُهَا إِلَّا اللَّهُ،‏‏‏‏ فَذَكَرَ خُرُوجَ الدَّجَّالِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَأَنْزِلُ فَأَقْتُلُهُ،‏‏‏‏ فَيَرْجِعُ النَّاسُ إِلَى بِلَادِهِمْ فَيَسْتَقْبِلُهُمْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ،‏‏‏‏ وَهُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ،‏‏‏‏ فَلَا يَمُرُّونَ بِمَاءٍ إِلَّا شَرِبُوهُ،‏‏‏‏ وَلَا بِشَيْءٍ إِلَّا أَفْسَدُوهُ،‏‏‏‏ فَيَجْأَرُونَ إِلَى اللَّهِ،‏‏‏‏ فَأَدْعُو اللَّهَ أَنْ يُمِيتَهُمْ فَتَنْتُنُ الْأَرْضُ مِنْ رِيحِهِمْ،‏‏‏‏ فَيَجْأَرُونَ إِلَى اللَّهِ،‏‏‏‏ فَأَدْعُو اللَّهَ،‏‏‏‏ فَيُرْسِلُ السَّمَاءَ بِالْمَاءِ فَيَحْمِلُهُمْ فَيُلْقِيهِمْ فِي الْبَحْرِ،‏‏‏‏ ثُمَّ تُنْسَفُ الْجِبَالُ،‏‏‏‏ وَتُمَدُّ الْأَرْضُ مَدَّ الْأَدِيمِ،‏‏‏‏ فَعُهِدَ إِلَيَّ مَتَى كَانَ ذَلِكَ كَانَتِ السَّاعَةُ مِنَ النَّاسِ،‏‏‏‏ كَالْحَامِلِ الَّتِي لَا يَدْرِي أَهْلُهَا مَتَى تَفْجَؤُهُمْ بِوِلَادَتِهَا ،‏‏‏‏ قَالَ الْعَوَّامُ:‏‏‏‏ وَوُجِدَ تَصْدِيقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى حَتَّى إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ سورة الأنبياء آية 96، ‏‏‏‏‏‏وَهُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ.

حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ معراج کی رات رسول اللہﷺ نے ابراہیم، موسیٰ اور عیسیٰ علیہم السلام سے ملاقات کی، تو سب نے آپس میں قیامت کا ذکر کیا، پھر سب نے پہلے ابراہیم علیہ السلام سے قیامت کے متعلق پوچھا، لیکن انہیں قیامت کے متعلق کچھ علم نہ تھا، پھر سب نے موسیٰ علیہ السلام سے پوچھا، تو انہیں بھی قیامت کے متعلق کچھ علم نہ تھا، پھر سب نے عیسیٰ بن مریم علیہما السلام سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: قیامت کے آ دھمکنے سے کچھ پہلے ( دنیا میں جانے کا ) مجھ سے وعدہ لیا گیا ہے، لیکن قیامت کے آنے کا صحیح علم صرف اللہ ہی کو ہے ( کہ وہ کب قائم ہو گی ) ، پھر عیسیٰ علیہ السلام نے دجال کے ظہور کا تذکرہ کیا، اور فرمایا: میں ( زمین پر ) اتر کر اسے قتل کروں گا، پھر لوگ اپنے اپنے شہروں ( ملکوں ) کو لوٹ جائیں گے، اتنے میں یاجوج و ماجوج ان کے سامنے آئیں گے، اور ہر بلندی سے وہ چڑھ دوڑیں گے، وہ جس پانی سے گزریں گے اسے پی جائیں گے، اور جس چیز کے پاس سے گزریں گے، اسے تباہ و برباد کر دیں گے، پھر لوگ اللہ سے دعا کرنے کی درخواست کریں گے، میں اللہ سے دعا کروں گا کہ انہیں مار ڈالے ( چنانچہ وہ سب مر جائیں گے ) ان کی لاشوں کی بو سے تمام زمین بدبودار ہو جائے گی، لوگ پھر مجھ سے دعا کے لیے کہیں گے تو میں پھر اللہ سے دعا کروں گا،م تو اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جو ان کی لاشیں اٹھا کر سمندر میں بہا لے جائے گی، اس کے بعد پہاڑ ریزہ ریزہ کر دئیے جائیں گے، اور زمین چمڑے کی طرح کھینچ کر دراز کر دی جائے گی، پھر مجھے بتایا گیا ہے کہ جب یہ باتیں ظاہر ہوں تو قیامت لوگوں سے ایسی قریب ہو گی جس طرح حاملہ عورت کے حمل کا زمانہ پورا ہو گیا ہو، اور وہ اس انتظار میں ہو کہ کب ولادت کا وقت آئے گا، اور اس کا صحیح وقت کسی کو معلوم نہ ہو۔ عوام (عوام بن حوشب) کہتے ہیں کہ اس واقعہ کی تصدیق اللہ کی کتاب میں موجود ہے: «حتى إذا فتحت يأجوج ومأجوج وهم من كل حدب ينسلون»( سورة الأنبياء: 96 ) یہاں تک کہ جب یاجوج و ماجوج کھول دئیے جائیں گے، تو پھر وہ ہر ایک ٹیلے پر سے چڑھ دوڑیں گے)

(ابن ماجہ حدیث نمبر 4081 ٬ ابواب الفتن ٬ باب فتنة الدجال و خروج عیسی ابن مریم و خروج یاجوج و ماجوج)

اس سلسلے کا پہلا مضمون یہاں پڑھیں

خلاصہ کلام

معزز قارئین سیدنا عیسی علیہ السلام کے نزول پر یوں تو 100 سے زائد احادیث مبارکہ موجود ہیں لیکن ہم نے 10 احادیث مبارکہ کو پیش کیا ہے۔ ان احادیث مبارکہ سے سیدنا عیسی علیہ السلام کا آسمان سے زمین پر نازل ہونا ثابت ہوتا ہے۔ اور نزول کے لئے حیات یعنی سیدنا عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا لازم و ملزوم ہے۔

اگر سیدنا عیسی علیہ السلام فوت ہوگئے ہیں تو وہ نازل کیسے ہوسکتے ہیں؟

سیدنا عیسی علیہ السلام کا آسمان سے زمین پر نازل ہونا ہی سیدنا عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کی دلیل ہے۔

ان 10 احادیث مبارکہ میں حضورﷺ نے وضاحت کے ساتھ سیدنا عیسی علیہ السلام کے آسمان سے زمین پر نزول کے بارے میں بتایا ہے۔

پس ثابت ہوا کہ سیدنا عیسی علیہ السلام کو اللہ تعالٰی نے آسمان پر اٹھا لیا تھا اور وہ قرب قیامت واپس زمین پر تشریف لائیں گے۔

Leave a Comment